مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
راوی: عبیداللہ بن معاذ عنبری , ابی شعبہ , مغیرہ بن نعمان , سعید بن جبیر
حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُعَاذٍ الْعَنْبَرِيُّ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْمُغِيرَةِ بْنِ النُّعْمَانِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ قَالَ اخْتَلَفَ أَهْلُ الْکُوفَةِ فِي هَذِهِ الْآيَةِ وَمَنْ يَقْتُلْ مُؤْمِنًا مُتَعَمِّدًا فَجَزَاؤُهُ جَهَنَّمُ فَرَحَلْتُ إِلَی ابْنِ عَبَّاسٍ فَسَأَلْتُهُ عَنْهَا فَقَالَ لَقَدْ أُنْزِلَتْ آخِرَ مَا أُنْزِلَ ثُمَّ مَا نَسَخَهَا شَيْئٌ
عبیداللہ بن معاذ عنبری، ابی شعبہ، مغیرہ بن نعمان، حضرت سعید بن جبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ کوفہ والوں نے اس آیت کریمہ جو آدمی کسی مومن کو جان بوجھ کر قتل کرے گا اس کا بدلہ جہنم ہے، کے بارے میں اختلاف کیا تو میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی طرف گیا اور میں نے اس بارے میں ان سے پوچھا تو انہوں نے فرمایا یہ آیت کریمہ آخر میں نازل ہوئی ہے اور پھر کسی اور آیت نے اس آیت کو منسوخ نہیں کیا۔
Sa'id b. Jubair reported: The inhabitants of Kufa differed in regard to this verse: "But whoever slays another believer intentionally, his requital shall be Hell" (iv. 92), so I went to Ibn 'Abbas and asked him about it, whereupon he said: This has been revealed and nothing abrogated it.