مختلف آیات کی تفسیر کے بیان می
راوی: ابوکریب , ابواسامہ , ہشام , سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ فِي قَوْله يَسْتَفْتُونَکَ فِي النِّسَائِ قُلْ اللَّهُ يُفْتِيکُمْ فِيهِنَّ الْآيَةَ قَالَتْ هِيَ الْيَتِيمَةُ الَّتِي تَکُونُ عِنْدَ الرَّجُلِ لَعَلَّهَا أَنْ تَکُونَ قَدْ شَرِکَتْهُ فِي مَالِهِ حَتَّی فِي الْعَذْقِ فَيَرْغَبُ يَعْنِي أَنْ يَنْکِحَهَا وَيَکْرَهُ أَنْ يُنْکِحَهَا رَجُلًا فَيَشْرَکُهُ فِي مَالِهِ فَيَعْضِلُهَا
ابوکریب، ابواسامہ، ہشام، سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اللہ تعالیٰ کے اس فرمان (وَيَسْتَفْتُوْنَكَ فِي النِّسَا ءِ قُلِ اللّٰهُ يُفْتِيْكُمْ فِيْهِنَّ) 4۔ النساء : 127) ترجمہ پچھلی حدیث میں گزر چکا ہے کے بارے میں فرماتی ہیں کہ یہ آیت اس یتیم لڑکی کے بارے میں نازل ہوئی کہ جو کسی ایسے آدمی کے زیرتربیت ہو کہ وہ آدمی اس لڑکی کے مال میں شریک ہو اور پھر وہ آدمی اس لڑکی سے نہ خود نکاح کرنا چاہتا ہو اور نہ ہی اسے کسی اور سے نکاح کرنے دے تاکہ وہ اس کے مال میں شریک ہو جائے اور اسے اسی طرح لٹکائے رکھے۔
Hisham reported that 'A'isha said in connection with the words of Allah: "They ask thee the religious verdict about women, say: Allah gives you the verdict about them" (iv. 126), that these relate to an orphan girl who is in custody of the person and she shares with him in his property (as a heir) even in the date-palm trees and he is reluctant to give her hand in marriage to any other person lest he (her husband) should partake of his property, and thus keep her in a lingering state.