حدیث مبارکہ کو سمجھ کر پڑھنے اور علم کے لکھنے کے حکم کے بیان میں
راوی: ہارون بن معروف , سفیان بن عیینہ , ہشام اپنے باپ سے روایت
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا بِهِ سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ کَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ وَيَقُولُ اسْمَعِي يَا رَبَّةَ الْحُجْرَةِ اسْمَعِي يَا رَبَّةَ الْحُجْرَةِ وَعَائِشَةُ تُصَلِّي فَلَمَّا قَضَتْ صَلَاتَهَا قَالَتْ لِعُرْوَةَ أَلَا تَسْمَعُ إِلَی هَذَا وَمَقَالَتِهِ آنِفًا إِنَّمَا کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحَدِّثُ حَدِيثًا لَوْ عَدَّهُ الْعَادُّ لَأَحْصَاهُ
ہارون بن معروف، سفیان بن عیینہ، حضرت ہشام اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ حدیث بیان فرمایا کرتے تھے اور فرمایا کرتے تھے سن حجرہ والی سن اے حجرہ والی سن اور سیدہ عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نماز پڑھ رہی تھیں پھر جب وہ نماز پڑھ کر فارغ ہوگئیں تو حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت عروہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے فرمایا کیا تو نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی وہ حدیثیں نہیں سنی کہ جو نبی صلی اللہ علیہ وسلم حدیث بیان فرمایا کرتے تھے اور اگر کوئی شمار کرنے والا آدمی انہیں شمار کرنا چاہتا تو انہیں شمار کر لیتا۔
Huraira used to say: Listen to me, inmate of the apartment; listen to me, inmate of the It was reported that Abu apartment, while 'A'isha (Allah be pleased with her) had been busy in observing prayer. As she finished prayer, she said to "Urwa: Did you hear his words? And this is how Allah's Messenger (may peace be upon him) used to utter (so distinctly) that if one intended to count (the words uttered) he would be able to do so.