باندھنے کی ڈوری اور اس تھیلی کی پہچان اور گمشدہ بکریوں اور اونٹوں کے حکم کے بیان میں
راوی: ابوالطاہر , عبداللہ بن وہب سفیان الثوری , مالک بن انس , و عمر بن حارث ربیعة بن ابی عبدالرحمن
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَغَيْرُهُمْ أَنَّ رَبِيعَةَ بْنَ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ حَدَّثَهُمْ بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَ حَدِيثِ مَالِکٍ غَيْرَ أَنَّهُ زَادَ قَالَ أَتَی رَجُلٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مَعَهُ فَسَأَلَهُ عَنْ اللُّقَطَةِ قَالَ وَقَالَ عَمْرٌو فِي الْحَدِيثِ فَإِذَا لَمْ يَأْتِ لَهَا طَالِبٌ فَاسْتَنْفِقْهَا
ابوالطاہر، عبداللہ بن وہب سفیان الثوری، مالک بن انس، و عمر بن حارث ربیعة بن ابی عبدالرحمن ان سندوں سے بھی یہ حدیث اسی طرح منقول ہے سوائے اس کے کہ اس میں یہ زائد ہے ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور میں بھی اس کے ساتھ ساتھ تھا اس نے لقطہ (گری ہوئی گمشدہ چیز) کے بارے میں پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اور عمرو کی حدیث میں ہے کہ جب اس کا طلب کرنے والا نہ آئے تو تم اسے خرچ کر ڈالو۔
This hadith has been narrated on the authority of Rabi'a b. Abu Abd al-Rahman with the same chain of transmitters but with this addition: "There came a person to Allah's Messenger (may peace be upon him) while I was with him, and he asked him about picking up of a stray article, and he said: When none comes to demand it, then spend that."