صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ زہد و تقوی کا بیان ۔ حدیث 2992

چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , وکیع , سفیان , سہیل بن ابوصالح , ابن ابوسعید خدری عبدالرحمن بن ابی سعید

حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ عَنْ ابْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَثَاوَبَ أَحَدُکُمْ فِي الصَّلَاةِ فَلْيَکْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ

ابوبکر بن ابی شیبہ، وکیع، سفیان، سہیل بن ابوصالح، ابن ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی تو اسے چاہئے کہ اپنے ہاتھ سے اس کو روکے کیونکہ شیطان اندر داخل ہو جاتا ہے۔

The son of Abu Said al-Khudri reported on the authority of his father that Allah's Messenger (may peace be upon him) said. When one of you yawns while engaged in prayer, he should try to restrain so far as it lies in his power, since it is the Satan that enter therein.

یہ حدیث شیئر کریں