صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ زہد و تقوی کا بیان ۔ حدیث 2990

چھینکنے والے کو جواب دینا اور جمائی لینے کی کراہت کے بیان میں

راوی: ابوغسان , مالک بن عبدالواحد , بشر بن مفضل , سہیل بن ابوصالح , ابوسعید

حَدَّثَنِي أَبُو غَسَّانَ الْمِسْمَعِيُّ مَالِکُ بْنُ عَبْدِ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْمُفَضَّلِ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ أَبِي صَالِحٍ قَالَ سَمِعْتُ ابْنًا لِأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ يُحَدِّثُ أَبِي عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا تَثَاوَبَ أَحَدُکُمْ فَلْيُمْسِکْ بِيَدِهِ عَلَی فِيهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ

ابوغسان، مالک بن عبدالواحد، بشر بن مفضل، سہیل بن ابوصالح، حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ نے فرمایا جب تم میں سے کسی آدمی کو جمائی آئے تو اسے چاہئے کہ وہ اپنے منہ پر ہاتھ رکھ کر اسے روکے کیونکہ شیطان اندر داخل ہو جاتا ہے۔

The son of Abu Said al-Khudri reported on the authority of his father that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: When one of you yawns, he should keep his mouth shut with the help of his hand, for it is the devil that enters therein.

یہ حدیث شیئر کریں