صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ زہد و تقوی کا بیان ۔ حدیث 2964

پتھر والوں (قوم ثمود) کے گھروں پر سے داخل ہونے کی ممانعت کے بیان میں سوائے اس کے کہ جو روتا ہوا داخل ہو۔

راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , سالم بن عبداللہ , ابن عمر

حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ وَهُوَ يَذْکُرُ الْحِجْرَ مَسَاکِنَ ثَمُودَ قَالَ سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ مَرَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْحِجْرِ فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَدْخُلُوا مَسَاکِنَ الَّذِينَ ظَلَمُوا أَنْفُسَهُمْ إِلَّا أَنْ تَکُونُوا بَاکِينَ حَذَرًا أَنْ يُصِيبَکُمْ مِثْلُ مَا أَصَابَهُمْ ثُمَّ زَجَرَ فَأَسْرَعَ حَتَّی خَلَّفَهَا

حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، سالم بن عبد اللہ، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پتھر والوں یعنی قوم ثمود کے مقامات کے پاس سے گزرے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا تم ان لوگوں کے پتھروں کے پاس سے نہ گزرو کہ جنہوں نے اپنی جانوں پر ظلم کیا ہے سوائے اس کے کہ تم وہاں سے روتے ہوئے گزرو اور اس بات سے بچو کہ کہیں تمہیں بھی نہ آ پہنچے کہ جو عذاب ان کو پہنچا پھر اپنی سواری کو ڈانٹ کر جلد چلایا یہاں تک کہ قوم ثمود کے گھروں کو پیچھے چھوڑ دیا۔

Ibn Shihab reported, and he had been talking about the stony abodes of Thamud, and he said: Salim b. 'Abdullah reported that 'Abdullah b. Umar said: We were passing along with Allah's Messenger (may peace be upon him) through the habitations of Hijr, and Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Do not enter but weepingly the habitations of these persons who committed tyranny among themselves, lest the same calamity should fall upon you as it fell upon them. He then urged his mount to proceed quickly and pass through that valley hurriedly.

یہ حدیث شیئر کریں