صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2888

جساسہ کے قصہ کے بیان میں

راوی: ابو بکر بن اسحاق یحیی بن بکیر مغیرہ حزامی ابوزناد شعبی , فاطمہ بنت قیس

حَدَّثَنِي أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَعَدَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ حَدَّثَنِي تَمِيمٌ الدَّارِيُّ أَنَّ أُنَاسًا مِنْ قَوْمِهِ کَانُوا فِي الْبَحْرِ فِي سَفِينَةٍ لَهُمْ فَانْکَسَرَتْ بِهِمْ فَرَکِبَ بَعْضُهُمْ عَلَی لَوْحٍ مِنْ أَلْوَاحِ السَّفِينَةِ فَخَرَجُوا إِلَی جَزِيرَةٍ فِي الْبَحْرِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ

ابو بکر بن اسحاق یحیی بن بکیر مغیرہ حزامی ابوزناد شعبی، حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ منبر پر تشریف فرما ہوئے اور فرمایا اے لوگو تمیم داری نے مجھے یہ بات بیان کی ہے کہ اس کی قوم میں سے کچھ لوگ سمندر میں اپنی کشتی میں تھے کہ وہ ٹوٹ گئی تو ان میں بعض لوگ کشتی کے تختوں میں سے ایک تختہ پر سوار ہو گئے اور وہ سمندر میں ایک جزیرہ کی طرف نکلے باقی حدیث گزر چکی۔

Fatima b. Qais reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sat on the pulpit and said: O people, Tamim Dari has reported to me that some persons of his tribe sailed in the ocean in a boat and it capsised and then some of them travelled on one of the planks of the boat and they went to an island in the ocean. The rest of the hadith is the same.

یہ حدیث شیئر کریں