حاکموں کے ظلم پر صبر کرنے کے حکم کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی , محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , قتادہ , انس بن مالک , اسید بن حضیر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ قَتَادَةَ يُحَدِّثُ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ خَلَا بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَلَا تَسْتَعْمِلُنِي کَمَا اسْتَعْمَلْتَ فُلَانًا فَقَالَ إِنَّکُمْ سَتَلْقَوْنَ بَعْدِي أَثَرَةً فَاصْبِرُوا حَتَّی تَلْقَوْنِي عَلَی الْحَوْضِ
محمد بن مثنی، محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، انس بن مالک، اسید بن حضیر، حضرت اسید بن حضیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک انصاری نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خلوت میں عرض کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے فلاں آدمی کی طرح عامل مقرر نہیں فرما دیتے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میرے بعد عنقریب اپنے پر ترجیح کو پاؤ تو صبر سے کام لینا یہاں تک کہ مجھ سے حوض پر ملاقات کرو۔
It has been narrated on the authority of Usaid b. Hudair that a man from the Ansar took the Messenger of Allah (may peace be upon him) aside and said to him: Will you not appoint me governor as you have appointed so and so? He (the Messenger of Allah) said: You will surely come across preferential treatment after me, so you should be patient until you meet me at the Cistern (Haud-i-Kauthar).