صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فتنوں کا بیان ۔ حدیث 2801

قیامت اس وقت تک قائم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی دوسرے آدمی کی قبر کے پاس سے گزر کر مصیبتوں کی وجہ سے تمنا کرے گا کہ وہ اس جگہ ہوتا ۔

راوی: ابن عمر ابن محمد بن ابان بن صالح محمد بن یزید ابن ابان ابن فضیل ابی اسمعیل ابوحازم , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ أَبَانَ بْنِ صَالِحٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ الرِّفَاعِيُّ وَاللَّفْظُ لِابْنِ أَبَانَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ عَنْ أَبِي إِسْمَعِيلَ عَنْ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَا تَذْهَبُ الدُّنْيَا حَتَّی يَمُرَّ الرَّجُلُ عَلَی الْقَبْرِ فَيَتَمَرَّغُ عَلَيْهِ وَيَقُولُ يَا لَيْتَنِي کُنْتُ مَکَانَ صَاحِبِ هَذَا الْقَبْرِ وَلَيْسَ بِهِ الدِّينُ إِلَّا الْبَلَائُ

ابن عمر ابن محمد بن ابان بن صالح محمد بن یزید ابن ابان ابن فضیل ابی اسماعیل ابوحازم ، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا اس ذات کی قسم جس کے قبضہ و قدرت میں میری جان ہے دنیا ختم نہ ہوگی یہاں تک کہ آدمی قبر کے قریب سے گزرے گا تو اس پر لیٹے گا اور کہے گا اے کاش اس قبر کی جگہ میں ہوتا اور اس کے ساتھ سوائے آزمائشوں کے دین نہ ہوگا۔

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The world would not come to an end until a day would come to the people on which the murderer would not know as to why he has killed and the slain would not know as to why he has been murdered. It would be said: Why would It happen? To which he replied: It would be because of general massacre and bloodshed. And the slaughterers and the slain would be in Fire, and in the narration of Ibn Aban, the name of Abu Isma'il has been mentioned.

یہ حدیث شیئر کریں