پہلے خلیفہ کی بیعت کو پورا کرنے کے وجوب کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوالاحوص , وکیع , ابوسعید اشج , وکیع , ابوکریب , ابن نمیر , ابومعاویہ , اسحاق بن ابراہیم , علی بن خشرم , عیسیٰ بن یونس , اعمش , عثمان بن ابی شیبہ , جریر , اعمش , زید بن وہب , عبداللہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ وَوَکِيعٌ ح و حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَلِيُّ بْنُ خَشْرَمٍ قَالَا أَخْبَرَنَا عِيسَی بْنُ يُونُسَ کُلُّهُمْ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ زَيْدِ بْنِ وَهْبٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهَا سَتَکُونُ بَعْدِي أَثَرَةٌ وَأُمُورٌ تُنْکِرُونَهَا قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَأْمُرُ مَنْ أَدْرَکَ مِنَّا ذَلِکَ قَالَ تُؤَدُّونَ الْحَقَّ الَّذِي عَلَيْکُمْ وَتَسْأَلُونَ اللَّهَ الَّذِي لَکُمْ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوالاحوص، وکیع، ابوسعید اشج، وکیع، ابوکریب، ابن نمیر، ابومعاویہ، اسحاق بن ابراہیم، علی بن خشرم، عیسیٰ بن یونس، اعمش، عثمان بن ابی شیبہ، جریر، اعمش، زید بن وہب، عبد اللہ، اسی حدیث کی مزید اسناد ذکر کی ہیں حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عنقریب میرے بعد حقوق تلف کئے جائیں گے اور ایسے امور پیش آئیں گے جنہیں تم ناپسند کرتے ہو صحابہ (رضی اللہ عنہم) نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہم میں سے انہیں حکم کیا دیتے ہیں جو یہ زمانہ پائے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم پر کسی کا جو حق ہو وہ ادا کر دو اور اپنے حقوق تم اللہ سے مانگتے رہنا۔
It has been narrated on the authority of 'Abdullah who said: The Messenger of Allah (may peace be upon him) said: After me there will be favouritism anad many things that you will not like. They (his Companions) said: Messenger of Allah, what do you order that one should do it anyone from us has to live through such a time? He said: You should discharge your own responsibility (by obeying your Amir), and ask God to cuncede your right (by guiding the Amir to the right path or by replacing him by one more just and God-fearing).