قیام قیامت تم پیش آنے والے فتنوں کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا خبر دینے کے بیان میں
راوی: عثمان بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم , عثمان اسحاق جریر , اعمش , شقیق حذیفہ
و حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ عُثْمَانُ حَدَّثَنَا و قَالَ إِسْحَقُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ قَامَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقَامًا مَا تَرَکَ شَيْئًا يَکُونُ فِي مَقَامِهِ ذَلِکَ إِلَی قِيَامِ السَّاعَةِ إِلَّا حَدَّثَ بِهِ حَفِظَهُ مَنْ حَفِظَهُ وَنَسِيَهُ مَنْ نَسِيَهُ قَدْ عَلِمَهُ أَصْحَابِي هَؤُلَائِ وَإِنَّهُ لَيَکُونُ مِنْهُ الشَّيْئُ قَدْ نَسِيتُهُ فَأَرَاهُ فَأَذْکُرُهُ کَمَا يَذْکُرُ الرَّجُلُ وَجْهَ الرَّجُلِ إِذَا غَابَ عَنْهُ ثُمَّ إِذَا رَآهُ عَرَفَهُ
عثمان بن ابی شیبہ اسحاق بن ابراہیم، عثمان اسحاق جریر، اعمش، شقیق حضرت حذیفہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ہمارے درمیان کھڑے ہو کر اس کھڑے ہونے کے وقت سے لے کر قیام قیامت تک کے تمام حالات کو بیان کردیا پس جس نے انہیں یاد رکھا اس نے انہیں یاد رکھا اور جو بھول گیا سو بھول گیا اور اس واقعہ کو میرے یہ ساتھی بھی جانتے ہیں اور ان میں سے بعض باتوں کو میں بھول گیا لیکن جب وہ چیزیں سامنے آجاتی ہیں تو یاد آجاتی ہیں جیسے کوئی آدمی کسی کے سامنے سے غائب ہو جائے تو اسے بھول جاتا ہے اور جب سامنے آتا ہے تو وہ اسے پہچان لیتا ہے۔
Hudhaifa reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) stood before us one day and he did not leave anything unsaid (that he had to say) at that very spot which would happen (in the shape of turmoil) up to the Last Hour. Those who had to remember them preserved them in their minds and those who could not remember them forgot them. My friends knew them and there are certain things which slipped from my mind, but I recapitulate them when anyone makes a mention of them just as a person is lost from one's mind but is recalled to him on seeing his face.