فتنوں کے قریب ہونے اور یاجوج ماجوج کی آڑ کھلنے کے بیان میں
راوی: حرملہ بن یحیی , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , عروہ بن زبیر , زینب بنت ابوسلمہ , ام حبیبہ بنت ابی سفیان , زینب بنت جحش
حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَتْهُ أَنَّ أُمَّ حَبِيبَةَ بِنْتَ أَبِي سُفْيَانَ أَخْبَرَتْهَا أَنَّ زَيْنَبَ بِنْتَ جَحْشٍ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمًا فَزِعًا مُحْمَرًّا وَجْهُهُ يَقُولُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدْ اقْتَرَبَ فُتِحَ الْيَوْمَ مِنْ رَدْمِ يَأْجُوجَ وَمَأْجُوجَ مِثْلُ هَذِهِ وَحَلَّقَ بِإِصْبَعِهِ الْإِبْهَامِ وَالَّتِي تَلِيهَا قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنَهْلِکُ وَفِينَا الصَّالِحُونَ قَالَ نَعَمْ إِذَا کَثُرَ الْخَبَثُ
حرملہ بن یحیی، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، زینب بنت ابوسلمہ، ام حبیبہ بنت ابی سفیان، حضرت زینب بنت جحش رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھبرائے اس حال میں نکلے کہ آپ کا چہرہ سرخ تھا اور فرما رہے تھے لا الہ الا اللہ عرب کے لئے اس شر سے ہلاکت ہو جو قریب آچکا ہے آج یاجوج ماجوج کی آڑ اتنی کھل چکی ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے انگوٹھے اور اس کے ساتھ ملی ہوئی انگلی کا حلقہ بنا کر بتایا فرماتی ہیں میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول ہم اپنے اندر موجود نیک لوگوں کے باوجود بھی ہلاک ہو جائیں گے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں جب فسق وفجور کی کثرت ہو جائے گی۔
Zainab bint Jahsh, the wife of Allah's Apostle (may peace be upon him), reported that one day Allah's Messenger (may peace be upon him) came out in a state of excitement with his face quite red. And he was saying: There is no god but Allah; there is a destruction in store for Arabia because of the turmoil which is near at hand as the barrier of Gog and Magog has been opened like it, and he (in order to explain it) made a ring with the help of his thumb and forefinger. I said: Allah's Messenger, would we be destroyed despite the fact that there would be pious people amongst us? He said: Yes, when the evil would predominate.