میت پر جنت یا دوزخ پیش کئے جانے قبر کے عذاب اور اس سے پناہ مانگنے کے بیان میں
راوی: محمد بن منہال ضریر یزید بن زریع سعید بن ابی عروبہ قتادہ , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مِنْهَالٍ الضَّرِيرُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ الْمَيِّتَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ إِنَّهُ لَيَسْمَعُ خَفْقَ نِعَالِهِمْ إِذَا انْصَرَفُوا
محمد بن منہال ضریر یزید بن زریع سعید بن ابی عروبہ قتادہ، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ نے فرمایا میت کو جب اس کی قبر میں رکھ دیا جاتا ہے جب واپس جاتے ہیں تو یہ مردہ ان کی جوتیوں کی آواز سنتا ہے۔
Anas b. Malik reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: When the dead body. is placed in the grave, he listens to the sound of the shoes (as his friends and relatives return after burying him).