صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ جنت اس کی نعمتیں اور اہل جنت کا بیان ۔ حدیث 2712

میت پر جنت یا دوزخ پیش کئے جانے قبر کے عذاب اور اس سے پناہ مانگنے کے بیان میں

راوی: یحیی بن ایوب , ابوبکر بن ابی شیبہ , یحیی بن ایوب , ابن علیہ , سعید جریر , ابی نضرہ ابوسیعد

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ جَمِيعًا عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ قَالَ وَأَخْبَرَنَا سَعِيدٌ الْجُرَيْرِيُّ عَنْ أَبِي نَضْرَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ وَلَمْ أَشْهَدْهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَکِنْ حَدَّثَنِيهِ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ قَالَ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَائِطٍ لِبَنِي النَّجَّارِ عَلَی بَغْلَةٍ لَهُ وَنَحْنُ مَعَهُ إِذْ حَادَتْ بِهِ فَکَادَتْ تُلْقِيهِ وَإِذَا أَقْبُرٌ سِتَّةٌ أَوْ خَمْسَةٌ أَوْ أَرْبَعَةٌ قَالَ کَذَا کَانَ يَقُولُ الْجُرَيْرِيُّ فَقَالَ مَنْ يَعْرِفُ أَصْحَابَ هَذِهِ الْأَقْبُرِ فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا قَالَ فَمَتَی مَاتَ هَؤُلَائِ قَالَ مَاتُوا فِي الْإِشْرَاکِ فَقَالَ إِنَّ هَذِهِ الْأُمَّةَ تُبْتَلَی فِي قُبُورِهَا فَلَوْلَا أَنْ لَا تَدَافَنُوا لَدَعَوْتُ اللَّهَ أَنْ يُسْمِعَکُمْ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ الَّذِي أَسْمَعُ مِنْهُ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَيْنَا بِوَجْهِهِ فَقَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ فَقَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ الْفِتَنِ مَا ظَهَرَ مِنْهَا وَمَا بَطَنَ قَالَ تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ قَالُوا نَعُوذُ بِاللَّهِ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ

یحیی بن ایوب، ابوبکر بن ابی شیبہ، یحیی بن ایوب، ابن علیہ، سعید جریر، ابی نضرہ حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے یہ حدیث نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے نہیں سنی ہے بلکہ یہ حدیث میں نے حضرت زید بن ثابت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنی ہے وہ فرماتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر سوار ہو کر بنو نجار کے باغ میں جا رہے تھے اور ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ اچانک وہ گدھا بدک گیا قریب تھا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو نیچے گرا دے وہاں اس جگہ دیکھا کہ چھ یا پانچ یا چار قبریں ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیا کوئی ان قبروالوں کو پہچانتا ہے تو ایک آدمی نے عرض کیا میں ان قبر والوں کو جانتا ہوں آپ نے فرمایا یہ لوگ کب مرے ہیں اس آدمی نے عرض کیا یہ لوگ شرک کی حالت میں مرے ہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس جماعت کو ان قبروں میں عذاب ہو رہا ہے کاش کہ اگر مجھے یہ خیال نہ ہوتا کہ تم لوگ اپنے مردوں کو دفن کرنا چھوڑ دو گے تو میں اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا کہ وہ تمہیں بھی قبر کا عذاب سنا دے جسے میں سن رہا ہوں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا تم لوگ دوزخ کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو صحابہ کرام نے عرض کیا ہم دوزخ کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگو صحابہ کرام نے عرض کیا ہم قبر کے عذاب سے اللہ کی پناہ مانگتے ہیں آپ نے فرمایا تم ہر قسم کے ظاہری اور باطنی فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگو صحابہ کرام نے عرض کیا ہم ہر قسم کے ظاہری اور باطنی فتنوں سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں آپ نے فرمایا تم دجال کے فتنہ سے اللہ کی پناہ مانگو صحابہ کرام نے عرض کیا ہم دجال کے فتنہ سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے ہیں۔

Abu Sa'id al-Khudri reported: I did not hear this hadith from Allah's Apostle (may peace be upon him) directly but it was Zaid b. Thabit who narrated it from him. As Allah's Apostle (may peace be upon him) was going along with us towards the dwellings of Bani an-Najjar, riding upon his pony, it shied and he was about to fall. He found four, five or six graves there. He said: Who amongst you knows about those lying in the graves? A person said: It is I. Thereupon he (the Holy Prophet) said: In what state did they die? He said: They died as polytheists. He said: These people are passing through the ordeal in the graves. If it were not the reason that you would stop burying (your dead) in the graves on listening to the torment in the grave which I am listening to, I would have certainly made you hear that. Then turning his face towards us, he said: Seek refuge with Allah from the torment of Hell. They said: We seek refuge with Allah from the torment of Hell. He said: Seek refuge with Allah from the torment of the grave. They said: We seek refuge with Allali from the torment of the grave. He said: Seek refuge with Allah from turmoil, its visible and invisible (aspects), and they said: We seek refuge with Allah from turmoil and its visible and invisible aspects and he said: Seek refuge with Allah from the turmoil of the Dajjal, and they said We seek refuge with Allah from the turmoil of the Dajjal.

یہ حدیث شیئر کریں