صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان ۔ حدیث 2624

اعمال کی کثرت اور عبادت میں پوری کوشش کرنے کے بیان میں

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابن نمیر , سفیان , زیاد بن علاقہ مغیرہ بن شعبہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلَاقَةَ سَمِعَ الْمُغِيرَةَ بْنَ شُعْبَةَ يَقُولُا قَامَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّی وَرِمَتْ قَدَمَاهُ قَالُوا قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ قَالَ أَفَلَا أَکُونُ عَبْدًا شَکُورًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابن نمیر، سفیان، زیاد بن علاقہ حضرت مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اتنا قیام فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاؤں مبارک میں ورم آگیا صحابہ نے عرض کیا تحقیق اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اگلے اور پچھلے گناہ معاف کر چکا ہے آپ نے فرمایا کیا میں شکر گزار بندہ نہ بنوں

This hadith has been transmitted on the authority of Mughira b. Shu'ba and the words are: Allah's Apostle (may peace be upon him) kept standing in prayer (for such long hours) that his feet were swollen. They (his Companions) said: Verily, Allah has pardoned for thee the earlier and the later of thine sins. Thereupon he said: Should I not prove myself to be a grateful servant (of Allah)?

یہ حدیث شیئر کریں