صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ منافقین کی صفات اور ان کے احکام کا بیان ۔ حدیث 2556

اہل جنت کی مہمانی کے بیان میں

راوی: عبدالملک بن شعیب بن لیث , خالد بن یزید سعید بن ابی ہلال زید بن اسلم عطاء بن یسار ابوسعید

حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَکُونُ الْأَرْضُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خُبْزَةً وَاحِدَةً يَکْفَؤُهَا الْجَبَّارُ بِيَدِهِ کَمَا يَکْفَأُ أَحَدُکُمْ خُبْزَتَهُ فِي السَّفَرِ نُزُلًا لِأَهْلِ الْجَنَّةِ قَالَ فَأَتَی رَجُلٌ مِنْ الْيَهُودِ فَقَالَ بَارَکَ الرَّحْمَنُ عَلَيْکَ أَبَا الْقَاسِمِ أَلَا أُخْبِرُکَ بِنُزُلِ أَهْلِ الْجَنَّةِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ قَالَ بَلَی قَالَ تَکُونُ الْأَرْضُ خُبْزَةً وَاحِدَةً کَمَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَنَظَرَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ضَحِکَ حَتَّی بَدَتْ نَوَاجِذُهُ قَالَ أَلَا أُخْبِرُکَ بِإِدَامِهِمْ قَالَ بَلَی قَالَ إِدَامُهُمْ بَالَامُ وَنُونٌ قَالُوا وَمَا هَذَا قَالَ ثَوْرٌ وَنُونٌ يَأْکُلُ مِنْ زَائِدَةِ کَبِدِهِمَا سَبْعُونَ أَلْفًا

عبدالملک بن شعیب بن لیث، خالد بن یزید سعید بن ابی ہلال زید بن اسلم عطاء بن یسار حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا قیامت کے دن زمین ایک روٹی ہو جائے گی اللہ رب العزت اسے اپنے دست قدرت سے اوپر نیچے کر دے گا اہل جنت کی مہمانی کے لئے جیسا کہ تم میں سے کوئی سفر میں اپنی روٹی کو الٹ پلٹ لیتا ہے اتنے میں یہود میں سے ایک آدمی نے عرض کیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اللہ کی برکتیں ہوں اے ابوالقاسم کیا میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قیامت کے دن اہل جنت کی مہمانی کے بارے میں خبر نہ دوں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کیوں نہیں اس نے عرض کیا زمین ایک روٹی ہو جائے گی جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہماری طرف دیکھ کر ہنسے یہاں تک کہ آپ کی ڈاڑھیں مبارک ظاہر ہو گئیں اس نے کہا میں آپ کو (اہل جنت کے) سالن کی خبر نہ دوں آپ نے فرمایا کیوں نہیں اس نے عرض کیا ان کا سالن با، لام اور نون ہوگا صحابہ نے کہا یہ کیا ہے اس نے کہا بیل اور مچھلی جن کے کلیجے کے ٹکڑے میں سے ستر ہزار آدمی کھائیں گے۔

Abu al-Sa'id Khudri reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying that the earth would turn to be one single bread on the Day of Resurrection and the Almighty would turn it in His hand as one of you turns a loaf while on a journey. It would be a feast arranged in the honour of the people of Paradise. He (the narrator) further narrated that a person from among the Jews came and he said: Abu al-Qasim, may the Compassionate Lord be pleased with you! May I inform you about the feast arranged in honour of the people of Paradise on the Day of Resurrection? He said: Do it, of course. He said: The earth would become one single bread. Then Allah's Messenger (may peace be upon him) looked towards us and laughed until his molar teeth became visible. He then again said: May I inform you about that with which they would season it? He said: Do it, of course. He said: Their seasoning would be balim and fish. The Companions of the Holy Prophet (may peace be upon him) said: What is this balam? He said: Ox and fish from whose excessive livers seventy thousand people would be able to eat.

یہ حدیث شیئر کریں