صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ توبہ کا بیان ۔ حدیث 2518

حضرت کعب بن مالک اور ان کے دو ساتھیوں کی توبہ کی حدیث کے بیان میں

راوی: سلمہ بن شبیب حسن بن اعین معقل ابن عبیداللہ زہری , عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک عبیداللہ بن کعب

و حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ وَهُوَ ابْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ عَمِّهِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ وَکَانَ قَائِدَ کَعْبٍ حِينَ أُصِيبَ بَصَرُهُ وَکَانَ أَعْلَمَ قَوْمِهِ وَأَوْعَاهُمْ لِأَحَادِيثِ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ وَهُوَ أَحَدُ الثَّلَاثَةِ الَّذِينَ تِيبَ عَلَيْهِمْ يُحَدِّثُ أَنَّهُ لَمْ يَتَخَلَّفْ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزْوَةٍ غَزَاهَا قَطُّ غَيْرَ غَزْوَتَيْنِ وَسَاقَ الْحَدِيثَ وَقَالَ فِيهِ وَغَزَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِنَاسٍ کَثِيرٍ يَزِيدُونَ عَلَی عَشْرَةِ آلَافٍ وَلَا يَجْمَعُهُمْ دِيوَانُ حَافِظٍ

سلمہ بن شبیب حسن بن اعین معقل ابن عبیداللہ زہری، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب بن مالک حضرت عبیداللہ بن کعب سے روایت ہے کہ جو حضرت کعب کی راہنمائی کرنے والے تھے جب ان کی بصارت ختم ہوگئی تھی اور وہ اپنی قوم میں سب سے زیادہ عالم اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث کو محفوظ رکھنے والے تھے وہ کہتے ہیں کہ میں نے اپنے باپ کعب بن مالک سے سنا اور وہ ان تین میں سے ایک تھے جن کی توبہ قبول کی گئی وہ بیان کرتے ہیں کہ وہ دو غزوات کے علاوہ کسی بھی غزوہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیچھے نہیں رہے باقی حدیث گزر چکی اور اس روایت میں یہ ہے کہ رسول اللہ نے بہت کثیر لوگوں کے ہمراہ جہاد کیا جو دس ہزار سے بھی زیادہ تھے اور ان کا شمار کسی رجسٹر میں درج نہیں کیا گیا۔

It is reported on the authority of Abdullah b. K'ab and he was the guide of Ka'b as he lost his eyesight and he was the greatest scholar amongst his people and he retained in his mind many ahadith of the Companions of Allah's Messenger (may peace be upon him). He said: I heard my father Ka'b b. Malik, and he was one of those three whose repentance was accepted (by Allah). He transmitted that he never lagged behind Allah's Messenger (may peace be upon him) from any expedition that he undertook except two expeditions; the rest of the hadith is the same, and in the tradition narrated through another chain of transmitters the words are: "That Allah's Messenger (may peace be upon him) set out on an expedition with a large number of persons more than ten thousand and this could not be recorded in the census register."

یہ حدیث شیئر کریں