دعاؤں کے بیان میں
راوی: عثمان بن ابی شیبہ جریر , حسن بن عبیداللہ ابراہیم بن سوید عبدالرحمن بن یزید عبداللہ
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْحَسَنِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ کَانَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَمْسَی قَالَ أَمْسَيْنَا وَأَمْسَی الْمُلْکُ لِلَّهِ وَالْحَمْدُ لِلَّهِ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ قَالَ أُرَاهُ قَالَ فِيهِنَّ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ رَبِّ أَسْأَلُکَ خَيْرَ مَا فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَخَيْرَ مَا بَعْدَهَا وَأَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا فِي هَذِهِ اللَّيْلَةِ وَشَرِّ مَا بَعْدَهَا رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْکَسَلِ وَسُوئِ الْکِبَرِ رَبِّ أَعُوذُ بِکَ مِنْ عَذَابٍ فِي النَّارِ وَعَذَابٍ فِي الْقَبْرِ وَإِذَا أَصْبَحَ قَالَ ذَلِکَ أَيْضًا أَصْبَحْنَا وَأَصْبَحَ الْمُلْکُ لِلَّهِ
عثمان بن ابی شیبہ جریر، حسن بن عبیداللہ ابراہیم بن سوید عبدالرحمن بن یزید حضرت عبداللہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم شام کے وقت یہ دعا مانگا کرتے تھے امسینا وامسی الملک ہم نے شام کی اور اللہ کی بادشاہت نے شام کی اور تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس کے سوا کوئی مبعود نہیں وہ اکیلا ہے اس کا کوئی شریک نہیں راوی کا خیال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ کلمات بھی ادا فرماتے تھے ملک اسی کے لئے ہے اور اسی کے لئے تعریف ہے اور وہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے اے میرے رب میں تجھ سے اس رات کی بھلائی اور اس کے بعد کی بھلائی مانگتا ہوں اور میں تجھ سے اس رات کے شر سے اور اس کے بعد آنے والے شر سے پناہ مانگتا ہوں اے میرے رب میں تجھ سے سستی اور بڑھاپے کی برائی سے پناہ مانگتا ہوں اے میرے رب میں تجھ سے جہنم میں عذاب سے اور قبر میں عذاب سے پناہ مانگتا ہوں اور جب صبح کرتے تو بھی اسی طرح فرماتے ہم نے صبح کی اور اللہ کی بادشاہت نے صبح کی۔
Abdullah reported that when it was evening Allah's Messenger (may peace be upon him) used to supplicate: "We have entered upon evening and so, too, the whole Kingdom of Allah has entered upon evening. Praise is due to Allah. There is no god but Allah, the One having no partner with Him." He (the narrator) said: I think that he also uttered (in this supplication these words): "His is the Sovereignty and to Him is praise due and He is Potent over everything. My Lord, I beg of Thee good that lies in this night and good that follows it and I seek refuge in Thee from the evil that lies in this night and from the evil of that which follows it. My Lord, I seek refuge in Thee from sloth, from the evil of vanity. My Lord, I seek refuge in Thee from torment of the Hell-Fire and from torment of the grave." And when it was morning he said like this: "We entered upon morning and the whole Kingdom of Allah entered upon morning."