یقین کے ساتھ دعا کرنے اور اگر تو چاہے تو عطا کردے نہ کہنے کے بیان میں
راوی: اسحاق بن موسیٰ انصاری انس بن عیاض حارث ابن عبدالرحمن ابن ابی ذباب عطاء بن میناء ابوہریرہ
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ حَدَّثَنَا الْحَارِثُ وَهُوَ ابْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي ذُبَابٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ مِينَائَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَقُولَنَّ أَحَدُکُمْ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي إِنْ شِئْتَ اللَّهُمَّ ارْحَمْنِي إِنْ شِئْتَ لِيَعْزِمْ فِي الدُّعَائِ فَإِنَّ اللَّهَ صَانِعٌ مَا شَائَ لَا مُکْرِهَ لَهُ
اسحاق بن موسیٰ انصاری انس بن عیاض حارث ابن عبدالرحمن ابن ابی ذباب عطاء بن میناء حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی بھی اللہ اگر تو چاہے تو مجھے فرما اے اللہ اگر تو چاہے تو مجھ پر رحم فرما نہ کہے بلکہ چاہیے کہ دعا میں یقین سے مانگے کیونکہ اللہ جو چاہے کر دے کوئی اسے مجبور کرنے والا نہیں ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: None of you should say to Allah (like this): O Allah, grant me mercy, if thou so likest. The supplication (of his) should be permeated with conviction (that it would be accepted by the Lord), for Allah is the Doer of (everything) He likes to do, and there is none to force Him (to do or not to do this or that).