ہر بچہ کے فطرت پر پیدا ہونے کے معنی اور کفار کے بچوں اور مسلمانوں کے بچوں کی موت کے حکم کے بیان میں
راوی: ابن ابی عمر سفیان , ابی زناد اعرج ابوہریرہ
حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَطْفَالِ الْمُشْرِکِينَ مَنْ يَمُوتُ مِنْهُمْ صَغِيرًا فَقَالَ اللَّهُ أَعْلَمُ بِمَا کَانُوا عَامِلِينَ
ابن ابی عمر سفیان، ابی زناد اعرج حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مشرکین کے ان بچوں کے بارے میں پوچھا گیا جو بچپن میں ہی فوت ہو جاتے ہیں تو رسول اللہ نے فرمایا اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ کیا عمل کرنے والے ہیں۔
Abu Huraira reported that Allahs Messenger (may peace be upon him) was asked about the children of the polytheists who die young. Thereupon Allah's Apostle (may peace be upon him) said: It is Allah Who knows what they would be doing.