صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2206

اللہ جب کسی بندے کو محبوب رکھے تو جبرئیل علیہ السلام کو بھی اسے محبوب رکھنے کا حکم کرتے ہیں اور آسمان والے اس سے محبت کرتے ہیں پھر اسے زمین میں مقبول بنائے جانے کے بیان میں

راوی: عمرو ناقد یزید بن ہاورن عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابوسلمہ ماجشون سہیل بن ابی صالح

حَدَّثَنِي عَمْرٌو النَّاقِدُ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ عَنْ سُهَيْلِ بْنِ أَبِي صَالِحٍ قَالَ کُنَّا بِعَرَفَةَ فَمَرَّ عُمَرُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ عَلَی الْمَوْسِمِ فَقَامَ النَّاسُ يَنْظُرُونَ إِلَيْهِ فَقُلْتُ لِأَبِي يَا أَبَتِ إِنِّي أَرَی اللَّهَ يُحِبُّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ قَالَ وَمَا ذَاکَ قُلْتُ لِمَا لَهُ مِنْ الْحُبِّ فِي قُلُوبِ النَّاسِ فَقَالَ بِأَبِيکَ أَنْتَ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يُحَدِّثُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ ذَکَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ جَرِيرٍ عَنْ سُهَيْلٍ

عمرو ناقد یزید بن ہارون عبدالعزیز بن عبداللہ بن ابوسلمہ ماجشون سہیل بن ابی صالح رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ہم عرفہ میں تھے کہ حضرت عمر بن عبدالعزیز رحمۃ اللہ علیہ گزرے اور وہ امیر حج تھے تو لوگ انہیں دیکھنے کے لئے کھڑے ہو گئے میں نے اپنے باپ سے کہا ابا جان میرا خیال ہے کہ اللہ تعالیٰ عمر بن عبدالعزیز سے محبت کرتا ہے انہوں نے کہا کس وجہ سے؟ میں نے کہا لوگوں کے دلوں میں ان کی محبت ہونے کی وجہ سے تو انہوں نے کہا تجھے تیرے باپ کی قسم تم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیث سنی ہوگی پھر جریر عن سہیل کی طرح حدیث بیان کی۔

Suhail b. Abi Salih, reported: We were in Arafa that there happened to pass Umar b. Abd al-'Aziz and he was the Amir of Hajj. People stood up in order to catch a glimpse of him. I said to my father: Father, I think that Allah loves Umar b. Abd al- 'Aziz. He said: How is it? I said: It is because of the love in people's heart for him. Thereupon he said: By One Who created your father, I heard Abu Huraira narrating from Allah's Messenger (may peace be upon him) a hadith like one transmitted on the authority of Suhail.

یہ حدیث شیئر کریں