جس کے بچے فوت ہو جائیں اور وہ ثواب کی امید پر صبر کرے اس کی فضلیت کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , عبدالعزیز ابن محمد سہیل , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِنِسْوَةٍ مِنْ الْأَنْصَارِ لَا يَمُوتُ لِإِحْدَاکُنَّ ثَلَاثَةٌ مِنْ الْوَلَدِ فَتَحْتَسِبَهُ إِلَّا دَخَلَتْ الْجَنَّةَ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ أَوْ اثْنَيْنِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَوْ اثْنَيْنِ
قتیبہ بن سعید، عبدالعزیز ابن محمد سہیل، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کی عورتوں سے فرمایا تم میں سے جس کسی کے بھی تین بچے فوت ہو جائیں گے اور وہ ثواب کی امید پر صبر کرے گی تو جنت میں داخل ہوگی ان میں سے ایک عورت نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اگر دو مرجائیں؟(تو کیا حکم ہے؟) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:یا دو (یعنی دومرجائیں تب بھی یہی حکم ہے )۔
Abu Huraira reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) said to a woman of the Ansar: In case anyone amongst you sees the sad demise of three children of (hers) and she resigns herself to the will of God hoping to get reward, she would be admitted to Paradise. A woman from amongst them said: Allah's Messenger, even if they (the children who die) are two. Thereupon, he (the Holy Prophet, ) said: Even if they are two.