اس بات کے بیان میں کہ انسان کی پیدائش بے قابو ہونے پر ہی ہے ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , یونس بن محمد حماد بن سلمہ ثابت بن انس , انس
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا صَوَّرَ اللَّهُ آدَمَ فِي الْجَنَّةِ تَرَکَهُ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَتْرُکَهُ فَجَعَلَ إِبْلِيسُ يُطِيفُ بِهِ يَنْظُرُ مَا هُوَ فَلَمَّا رَآهُ أَجْوَفَ عَرَفَ أَنَّهُ خُلِقَ خَلْقًا لَا يَتَمَالَکُ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یونس بن محمد حماد بن سلمہ ثابت بن انس، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب اللہ تعالیٰ نے جنت میں حضرت آدم علیہ السلام کا پتلا بنایا تو اسے اللہ تعالیٰ نے جتنا عرصہ چاہا جنت میں چھوڑے رکھا ابلیس اس کے چاروں طرف گھومتا رہا اور اسے دیکھتا رہا کہ وہ کیا ہے تو جب اس نے دیکھا کہ یہ اندر سے کھو کھلا ہے کہ اللہ نے اسے ایسی مخلوق بنایا ہے کہ جو اپنے آپ پر قابو نہ رکھ سکے گا۔
Anas reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: When Allah fashioned Adam in Paradise, He left him as He liked him to leave. Then Iblis roamed round him to see what actually that was and when he found him hollow from within, he recognised that he had been created with a disposition that he would not have control over himself.