صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ صلہ رحمی کا بیان ۔ حدیث 2142

غصہ کے وقت اپنے آپ پر قابو پانے کی فضلیت اور اس بات کے بیان میں کہ کس چیز سے غصہ جاتا رہتا ہے ۔

راوی: یحیی بن یحیی , عبدالاعلی بن حماد مالک ابن شہاب سعید بن مسیب , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ يَحْيَی وَعَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ حَمَّادٍ قَالَا کِلَاهُمَا قَرَأْتُ عَلَی مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَيْسَ الشَّدِيدُ بِالصُّرَعَةِ إِنَّمَا الشَّدِيدُ الَّذِي يَمْلِکُ نَفْسَهُ عِنْدَ الْغَضَبِ

یحیی بن یحیی، عبدالاعلی بن حماد مالک ابن شہاب سعید بن مسیب، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا طاقتور پہلوان وہ آدمی نہیں ہے کہ کشتی کرتے وقت اپنے مد مقابل کو پچھاڑ دے بلکہ پہلوان تو وہ آدمی ہے کہ جو غصہ کے وقت اپنے آپ کو قابو میں رکھ سکے۔

Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: The strong-man is not one who wrestles well but the strong man is one who controls himself when he is in a fit of rage.

یہ حدیث شیئر کریں