صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1994

عمان والوں کی فضلیت کے بیان میں

راوی: سعید بن منصور , مہدی بن میمون ابی وازع جابر , بن عمرو راسبی ابوبرزہ

حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ مَنْصُورٍ حَدَّثَنَا مَهْدِيُّ بْنُ مَيْمُونٍ عَنْ أَبِي الْوَازِعِ جَابِرِ بْنِ عَمْرٍو الرَّاسِبِيِّ سَمِعْتُ أَبَا بَرْزَةَ يَقُولُا بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا إِلَی حَيٍّ مِنْ أَحْيَائِ الْعَرَبِ فَسَبُّوهُ وَضَرَبُوهُ فَجَائَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَنَّ أَهْلَ عُمَانَ أَتَيْتَ مَا سَبُّوکَ وَلَا ضَرَبُوکَ

سعید بن منصور، مہدی بن میمون ابی وازع جابر، بن عمرو راسبی حضرت ابوبرزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو عرب کے قبائل میں سے کسی قبیلے کی طرف بھیجا تو اس قبیلے والوں نے اس آدمی کو گالیاں دیں اور انہوں نے اسے مارا تو وہ آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں آیا اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو خبر دی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تو عمان والوں کے پاس جاتا تو وہ تجھے نہ تو گالیاں دیتے اور نہ ہی تجھے مارتے۔

Abu Barza reported that Allah's Messenger (may peace be upon him) sent a person to a tribe amongst the tribes of Arabia. They reviled him and beat him. He came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and narrated to him (the story of atrocities perpetrated upon him by the people of the tribe). Thereupon he (the Holy Prophet) said: If you were to come to the people of 'Uman, they would have neither reviled you nor beaten you.

یہ حدیث شیئر کریں