صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1992

مصروالوں کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت کے بیان میں

راوی: ابوطاہر ابن وہب , حرملہ ہارون بن سعید ایلی ابن وہب , حرملہ ابن عمران تجیبی عبدالرحمن بن شماسہ مہری ابوذر

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي حَرْمَلَةُ ح و حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْأَيْلِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ وَهُوَ ابْنُ عِمْرَانَ التُّجِيبِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شِمَاسَةَ الْمَهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا ذَرٍّ يَقُولُا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّکُمْ سَتَفْتَحُونَ أَرْضًا يُذْکَرُ فِيهَا الْقِيرَاطُ فَاسْتَوْصُوا بِأَهْلِهَا خَيْرًا فَإِنَّ لَهُمْ ذِمَّةً وَرَحِمًا فَإِذَا رَأَيْتُمْ رَجُلَيْنِ يَقْتَتِلَانِ فِي مَوْضِعِ لَبِنَةٍ فَاخْرُجْ مِنْهَا قَالَ فَمَرَّ بِرَبِيعَةَ وَعَبْدِ الرَّحْمَنِ ابْنَيْ شُرَحْبِيلَ ابْنِ حَسَنَةَ يَتَنَازَعَانِ فِي مَوْضِعِ لَبِنَةٍ فَخَرَجَ مِنْهَا

ابوطاہر ابن وہب، حرملہ ہارون بن سعید ایلی ابن وہب، حرملہ ابن عمران تجیبی عبدالرحمن بن شماسہ مہری حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عنقریب تم ایک ایسا علاقہ فتح کرو گے کہ جس میں قیراط کا رواج ہوگا تو تم اس علاقے والوں سے اچھا سلوک کرنا کیونکہ ان لوگوں کا تم پر حق بھی ہے اور رشتہ بھی اور جب تم وہاں دو آدمیوں کے درمیان ایک اینٹ جگہ کے لئے لڑتے ہوئے دیکھو تو پھر وہاں سے نکل جانا۔ حضرت ابوذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ربیعہ اور عبدالرحمن بن سرجیل ایک اینٹ کی جگہ کی خاطر لڑ رہے ہیں تو پھر وہ اس جگہ سے نکل آئے۔

Abu Dharr reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: You would soon conquer a land where people are in the habit of using foul language. They have a right of kinship upon you. And when you see two persons fighting for the space of a brick, then get out of that. He (Abu Dharr) then happened to pass by Rabila and 'Abd al-Rahman, the two sons of Shurahbil b. Hasana, and they had been disputing for the space of a brick. So he left the land.

یہ حدیث شیئر کریں