صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1987

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی شان میں گستاخی کرنے کی حرمت کے بیان میں

راوی: عثمان بن ابی شیبہ جریر , اعمش , ابوصالح ابوسعید

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ کَانَ بَيْنَ خَالِدِ بْنِ الْوَلِيدِ وَبَيْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ شَيْئٌ فَسَبَّهُ خَالِدٌ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَسُبُّوا أَحَدًا مِنْ أَصْحَابِي فَإِنَّ أَحَدَکُمْ لَوْ أَنْفَقَ مِثْلَ أُحُدٍ ذَهَبًا مَا أَدْرَکَ مُدَّ أَحَدِهِمْ وَلَا نَصِيفَهُ

عثمان بن ابی شیبہ جریر، اعمش، ابوصالح حضرت ابوسعید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت خالد بن ولید اور حضرت عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے درمیان کچھ جھگڑا ہو گیا حضرت خالد نے حضرت عبدالرحمن کو برا بھلا کہا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے کسی صحابی کو برا نہ کہو کیونکہ تم میں سے کوئی آدمی اگر احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کرے تو وہ میرے صحابی کو دو مد یا آدھے مد کا مقابلہ بھی نہیں کر سکتا۔

Abu Sa'id reported there was some altercation between Khalid b. Walid and Abd al-Rahman b. 'Auf and Khalid reviled him. Thereupon Allah's Messwger (may peace be upon him) said: None should revile my Companions. for if one amongst you were to spend as much gold as Uhud, it would not amount to as much as one mudd of one of them or half of it.

یہ حدیث شیئر کریں