مہمان نوازی کے بیان میں
راوی: قتبیہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , لیث , یزید بن ابی حبیب , ابی خیر , عقبہ بن عامر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ أَبِي الْخَيْرِ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّکَ تَبْعَثُنَا فَنَنْزِلُ بِقَوْمٍ فَلَا يَقْرُونَنَا فَمَا تَرَی فَقَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ نَزَلْتُمْ بِقَوْمٍ فَأَمَرُوا لَکُمْ بِمَا يَنْبَغِي لِلضَّيْفِ فَاقْبَلُوا فَإِنْ لَمْ يَفْعَلُوا فَخُذُوا مِنْهُمْ حَقَّ الضَّيْفِ الَّذِي يَنْبَغِي لَهُمْ
قتبیہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، یزید بن ابی حبیب، ابی خیر، حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ وہ فرماتے ہیں کہ ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! (صلی اللہ علیہ وسلم) بے شک آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں بھیجتے ہیں تو ہم ایک ایسی قوم کے پاس جا کر اترتے ہیں جو کہ ہماری مہمان نوازی نہیں کرتے تو اس کے بارے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا کیا حکم ہے؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اگر تم کسی ایسی قوم کے پاس اترو تو اگر وہ تمہاری (اس طرح خدمت کریں) جس طرح کہ ایک مسلمان کی ضیافت کی جاتی ہے تو تم اسے قبول کرلو اور اگر وہ اس طرح نہ کریں تو پھر ان سے ضیافت کا اس قدر حق لے لو جتنا کہ ان پر ایک مہمان کا حق ہوتا ہے۔
'Uqba b. Amir reported: We said to Allah's Messenger (may peace be upon him): You send us out and we come to the people who do not give us hospitality, so what is your opinion? Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: If you come to the people who order for you what is befitting a guest, accept it; but if they do not, take from them what befits them to give to a guest.