صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ فضائل کا بیان ۔ حدیث 1512

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سخاوت کے بیان میں

راوی: احمد بن حنبل زہیر بن حرب , اسمعیل احمد بن اسماعیل بن ابراہیم , عبدالعزیز , انس

و حَدَّثَنَاه أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ جَمِيعًا عَنْ إِسْمَعِيلَ وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ أَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ کَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْکَ قَالَ فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ وَاللَّهِ مَا قَالَ لِي لِشَيْئٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَکَذَا وَلَا لِشَيْئٍ لَمْ أَصْنَعْهُ لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَکَذَا

احمد بن حنبل زہیر بن حرب، اسماعیل احمد بن اسماعیل بن ابراہیم، عبدالعزیز ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مدینہ منورہ تشریف لائے تو حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لے کر چل پڑے اور عرض کرنے لگے اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) انس عقلمند لڑکا ہے یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت کرے گا حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے سفر اور حضر میں آپ کی خدمت کی اللہ کی قسم آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کسی کام کے بارے میں جو میں نے کیا ہو کبھی نہیں فرمایا کہ تو نے یہ کام اس طرح کیوں کیا اور نہ ہی اس کام کے بارے میں جس کو میں نے کیا ہو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمایا کہ یہ کام تو نے کیوں نہیں کیا۔

Anas reported: When Allah's Messenger (may peace be upon him) came to Medina, Abu Talha took hold of my hand and brought me to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: Allah's Messenger, Anas is a prudent young boy, and he will serve you. He (Anas) said: I served him in journey and at home, but, by Allah, he never asked me about a thing which I did as to why I did so, nor about a thing which I did not do as to why I had not done that.

یہ حدیث شیئر کریں