صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1301

بد شگونی نیک فال اور جن چیزوں میں نحوست ہے ان کے بیان میں

راوی: عبد بن حمید عبدالرزاق , معمر , زہری , عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ ابوہریرہ

و حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ لَا طِيَرَةَ وَخَيْرُهَا الْفَأْلُ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْفَأْلُ قَالَ الْکَلِمَةُ الصَّالِحَةُ يَسْمَعُهَا أَحَدُکُمْ

عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے بد شگونی کی کوئی حقیقت نہیں اور نیک شگون فال ہے عرض کیا گیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) نیک شگون کیا ہے فرمایا اچھی بات جسے تم میں سے کوئی سنے۔

Abu Huraira reported: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no divination but the best type is the good omen. It was said to Allah's Messenger (may peace be upon him): What is good omen? Thereupon he said: A good word which one of you hears.

یہ حدیث شیئر کریں