طاعون بدفالی اور کہانت وغیرہ کے بیان میں ۔
راوی: ابوطاہر , حرملہ , ابوطاہر , ابن وہب , یونس , ابن شہاب , ابوسلمہ , عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ وَحَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی وَاللَّفْظُ لِأَبِي الطَّاهِرِ قَالَا أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَحَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ حِينَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا صَفَرَ وَلَا هَامَةَ فَقَالَ أَعْرَابِيٌّ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَمَا بَالُ الْإِبِلِ تَکُونُ فِي الرَّمْلِ کَأَنَّهَا الظِّبَائُ فَيَجِيئُ الْبَعِيرُ الْأَجْرَبُ فَيَدْخُلُ فِيهَا فَيُجْرِبُهَا کُلَّهَا قَالَ فَمَنْ أَعْدَی الْأَوَّلَ
ابوطاہر، حرملہ، ابوطاہر، ابن وہب، یونس، ابن شہاب، ابوسلمہ، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جب رسول اللہ نے فرمایا مرض کے متعدی ہونے اور صفر کی نحوست اور ہامہ کی کوئی حقیقت نہیں تو ایک دیہاتی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) کیا وجہ ہے کہ اونٹ ریت میں ہرنوں کی طرح صاف ہوتے ہیں پھر ان میں کوئی خارش زدہ اونٹ آتا ہے جو ان اونٹوں کو بھی خارش زدہ کر دیتا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا پہلے اونٹ کو بیماری لگانے والا کون ہے۔
Abu Huraira reported Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: There is no infection, no safar, no hama. A desert Arab said: Allah's Messenger, how is it that when the camel is in the sand it is like a deer-then a camel afflicted with scab mixes with it and it is affected by sub? He (the Holy Prophet) said: Who infected the first one?