فتح مکہ کے بیان میں
راوی: عبداللہ بن ہاشم , بہز , سلیمان بن مغیرہ
و حَدَّثَنِيهِ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ هَاشِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَزَادَ فِي الْحَدِيثِ ثُمَّ قَالَ بِيَدَيْهِ إِحْدَاهُمَا عَلَی الْأُخْرَی احْصُدُوهُمْ حَصْدًا وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ قَالُوا قُلْنَا ذَاکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ فَمَا اسْمِي إِذًا کَلَّا إِنِّي عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ
عبداللہ بن ہاشم، بہز، سلیمان بن مغیرہ اس سند بھی یہ حدیث مروی ہے اس میں مزید اضافہ یہ ہے کہ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ایک ہاتھ دوسرے ہاتھ پر رکھ کر فرمایا انصار نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم نے اسی طرح کہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس وقت میرا نام کیا ہوگا ہرگز نہیں میں اللہ کا بندہ اور اس کا رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) ہوں۔
The tradition has been narrated by a different chain of transmitters with the following additions: Then he (the Messenger of Allah) said with his hands one upon the other: Kill them (who stand in your way)…. (ii) They (the Ansar) replied: We said so, Messenger of Allah! He said: What is my name? I am but Allah's bondman and His Messenger.