ہر بیماری کے لئے دوا ہے اور علاج کرنے کے استحباب کے بیان میں
راوی: قتیبہ بن سعید , لیث , محمد بن رمح , لیث , ابوزبیر , جابر
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ اسْتَأْذَنَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْحِجَامَةِ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبَا طَيْبَةَ أَنْ يَحْجُمَهَا قَالَ حَسِبْتُ أَنَّهُ قَالَ کَانَ أَخَاهَا مِنْ الرَّضَاعَةِ أَوْ غُلَامًا لَمْ يَحْتَلِمْ
قتیبہ بن سعید، لیث، محمد بن رمح، لیث، ابوزبیر، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے رسول اللہ سے پچھنے لگوانے کی اجازت طلب کی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوطیبہ کو انہیں پچھنے لگانے کا حکم دیا حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا میرا گمان ہے کہ وہ حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے رضاعی بھائی یا نابالغ لڑکے تھے۔
Jabir reported that Umm Salama sought permission from Allah's messenger (may Allah's peace upon him) for getting herself cupped. The Apostle of Allah (may peace be upon him) asked Abu Taiba to cup her. He (Jabir) said: I think he (Abu Taiba) was her foster brother or a young boy before entering upon the adolescent period.