قرآن مجید اور اذکار مسنونہ کے ذریعے سے دم کرنے پر اجرت لینے کے جواز کے بیان میں
راوی: محمد بن بشار , ابوبکر بن نافع غندر محمد بن جعفر , شعبہ , ابی بشر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَبُو بَکْرِ بْنُ نَافِعٍ کِلَاهُمَا عَنْ غُنْدَرٍ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ بِهَذَا الْإِسْنَادِ وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ فَجَعَلَ يَقْرَأُ أُمَّ الْقُرْآنِ وَيَجْمَعُ بُزَاقَهُ وَيَتْفِلُ فَبَرَأَ الرَّجُلُ
محمد بن بشار، ابوبکر بن نافع غندر محمد بن جعفر، شعبہ، ابی بشر اس سند سے بھی یہ حدیث مروی ہے کہ اس میں یہ اضافہ ہے کہ اس صحابی نے سورت فاتحہ کو پڑھنا شروع کیا اور اپنے لعاب کو منہ میں جمع کیا اور اس پر تھوکا پس وہ آدمی تندرست ہوگیا۔
This hadith has been reported on the authority of Abu Bishr with the same the same chain of transmitters (with these words): That he recited Umm-ul-Qur'an (Sura Fatiha), and he collected his spittle and he applied that and the person became all right.