صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1235

جس دم کے کلمات میں شرک نہ ہو اس کے ساتھ دم کرنے میں کوئی حرج نہ ہونے کے بیان میں

راوی: ابوطاہر ابن وہب , معاویہ عبدالرحمن بن جبیر عوف ابن مالک اشجعی

حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَوْفِ بْنِ مَالِکٍ الْأَشْجَعِيِّ قَالَ کُنَّا نَرْقِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ کَيْفَ تَرَی فِي ذَلِکَ فَقَالَ اعْرِضُوا عَلَيَّ رُقَاکُمْ لَا بَأْسَ بِالرُّقَی مَا لَمْ يَکُنْ فِيهِ شِرْکٌ

ابوطاہر ابن وہب، معاویہ عبدالرحمن بن جبیر عوف ابن مالک اشجعی حضرت عوف بن مالک اشجعی سے روایت ہے کہ ہم جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے ہم نے عرض کیا اے اللہ کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آپ اس بارے میں کیا ارشاد فرماتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم کلمات دم میرے سامنے پیش کرو اور ایسے دم میں کوئی حرج نہیں جس میں شرک نہ ہو۔

'Auf b. Malik Ashja'i reported: We practised incantation in the pre-Islamic days and we said: Allah's Messenger. what is your opinion about it? He said: Let me know your incantation and said: There is no harm in the incantation which does not smack of polytheism.

یہ حدیث شیئر کریں