صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1234

نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: ابوکریب ابومعاویہ اعمش , ابی سفیان , جابر

حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سُفْيَانَ عَنْ جَابِرٍ قَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الرُّقَی فَجَائَ آلُ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ کَانَتْ عِنْدَنَا رُقْيَةٌ نَرْقِي بِهَا مِنْ الْعَقْرَبِ وَإِنَّکَ نَهَيْتَ عَنْ الرُّقَی قَالَ فَعَرَضُوهَا عَلَيْهِ فَقَالَ مَا أَرَی بَأْسًا مَنْ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَنْ يَنْفَعَ أَخَاهُ فَلْيَنْفَعْهُ

ابوکریب ابومعاویہ اعمش، ابی سفیان، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ نے دم کرنے سے منع کردیا تھا عمرو بن حزم کی آل نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کیا اے اللہ کے رسول (صلی اللہ علیہ وسلم) ہمارے پاس ایک دم (یعنی وظیفہ یا کچھ کلمات) ہے جس کے ذریعے ہم بچھو کے ڈسنے پر دم کرتے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو دم کرنے سے منع فرمایا ہے راوی کہتا ہیں کہ پھر انہوں نے اس دم کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے پیش کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میں اس دم کے الفاظ میں کوئی قباحت نہیں پاتا تم میں سے جو کوئی اپنے بھائی کو فائدہ پہنچانے کی طاقت رکھتا ہو تو وہ اسے فائدہ پہنچائے۔

Jabir reported Allah's Messenger (may peace be upon him) prohibited incantation. Then the people of Amr b. Hazm came to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: We know an incantation which we use for curing the sting of the scorpion but you have prohibited it. They recited (the words of incantation) before him, whereupon he said: I do not see any harm (in it), so he who amongst you is competent to do good to his brother should do that.

یہ حدیث شیئر کریں