صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1229

نظر لگنے پھنسی یرقان اور بخار کے لئے دم کرنے کے استحباب کے بیان میں

راوی: عقبہ بن مکرم ابوعاصم , ابن جریج , ابوزبیر , جابر بن عبداللہ ,

حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ مُکْرَمٍ الْعَمِّيُّ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ وَأَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُا رَخَّصَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِآلِ حَزْمٍ فِي رُقْيَةِ الْحَيَّةِ وَقَالَ لِأَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ مَا لِي أَرَی أَجْسَامَ بَنِي أَخِي ضَارِعَةً تُصِيبُهُمْ الْحَاجَةُ قَالَتْ لَا وَلَکِنْ الْعَيْنُ تُسْرِعُ إِلَيْهِمْ قَالَ ارْقِيهِمْ قَالَتْ فَعَرَضْتُ عَلَيْهِ فَقَالَ ارْقِيهِمْ

عقبہ بن مکرم ابوعاصم، ابن جریج، ابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے آل حزم کو سانپ کے ڈنک میں دم کرنے کی اجازت دی تھی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسماء بنت عمیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کہا کیا بات ہے کہ میں اپنے بھائی یعنی حضرت جعفر کے بیٹوں کے جسموں کو دبلا پتلا دیکھ رہا ہوں کیا انہیں فقر و فاقہ رہتا ہے انہوں نے عرض کیا نہیں بلکہ نظر بد انہیں بہت جلد لگ جاتی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں دم کرو انہوں نے کہا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے چند کلمات پیش کئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں دم کر۔

Jabir b. 'Abdullah reported that Allah's Apostle (may peace be upon him) granted sanction to the family of Hazm for incantation in mitigating the effect of the poison of the snake, and, he said to Asma' daughter of 'Umais: What is this that I see the children of my brother lean? Are they not fed properly? She said: No, but they fall under the influence of an evil eve. He said: Use incantation. She recited (the words of incantation before him), whereupon he (by approving them) said: Yes, use this incantation for them.

یہ حدیث شیئر کریں