صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1208

زہر کے بیان میں

راوی: یحیی بن حبیب حارثی , خالد بن حارث , شعبہ , ہشام بن زید انس

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ امْرَأَةً يَهُودِيَّةً أَتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِشَاةٍ مَسْمُومَةٍ فَأَکَلَ مِنْهَا فَجِيئَ بِهَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهَا عَنْ ذَلِکَ فَقَالَتْ أَرَدْتُ لِأَقْتُلَکَ قَالَ مَا کَانَ اللَّهُ لِيُسَلِّطَکِ عَلَی ذَاکِ قَالَ أَوْ قَالَ عَلَيَّ قَالَ قَالُوا أَلَا نَقْتُلُهَا قَالَ لَا قَالَ فَمَا زِلْتُ أَعْرِفُهَا فِي لَهَوَاتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

یحیی بن حبیب حارثی، خالد بن حارث، شعبہ، ہشام بن زید حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک یہودی عورت رسول اللہ کے پاس بکری کا زہر آلود گوشت لائی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کھا لیا پھر اس عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے اس بارے میں پوچھا تو اس نے کہا میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو (معاذاللہ) قتل کرنے کا ارادہ کیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اللہ تجھے اس بات پر قدرت نہیں دے گا یا فرمایا اللہ تجھے مجھ پر قدرت نہ دے گا صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کیا ہم اسے قتل نہ کر دیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں۔ راوی کہتے ہیں کہ رسول اللہ کے حلق کے کوے میں ہمیشہ اس زہر کو دیکھتا تھا۔

Anas reported that a Jewess came to Allah's Messenger (may peace be upon him) with poisoned mutton and he took of that what had been brought to him (Allah's Messenger). When the effect of this poison were felt by him he called for her and asked her about that, whereupon she said: I had determined to kill you. Thereupon he said: Allah will never give you the power to do it. He (the narrator) said that they (the Companion's of the Holy Prophet) said: Should we not kill her? He said: No. He (Anas) said: I felt (the affects of this poison) on the uvula of Allah's Messenger.

یہ حدیث شیئر کریں