اجنبی عورتوں کے پاس مخنث کے جانے کی ممانعت کے بیان میں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابوکریب وکیع , اسحاق بن ابراہیم , جریر , ابوکریب ابومعاویہ ہشام ابوکریب ابن نمیر , ہشام زینب بنت ام سلمہ , ام سلمہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَأَبُو کُرَيْبٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ ح و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ کُلُّهُمْ عَنْ هِشَامٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو کُرَيْبٍ أَيْضًا وَاللَّفْظُ هَذَا حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ مُخَنَّثًا کَانَ عِنْدَهَا وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي الْبَيْتِ فَقَالَ لِأَخِي أُمِّ سَلَمَةَ يَا عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أُمَيَّةَ إِنْ فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ الطَّائِفَ غَدًا فَإِنِّي أَدُلُّکَ عَلَی بِنْتِ غَيْلَانَ فَإِنَّهَا تُقْبِلُ بِأَرْبَعٍ وَتُدْبِرُ بِثَمَانٍ قَالَ فَسَمِعَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَا يَدْخُلْ هَؤُلَائِ عَلَيْکُمْ
ابوبکر بن ابی شیبہ، ابوکریب وکیع، اسحاق بن ابراہیم، جریر، ابوکریب ابومعاویہ ہشام ابوکریب ابن نمیر، ہشام زینب بنت ام سلمہ، حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ان کے پاس ایک مخنث تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں موجود تھے تو اس مخنث نے حضرت ام سلمہ کے بھائی سے کہا اے عبداللہ بن ابی امیہ اگر اللہ تعالیٰ نے تمہیں کل طائف پر فتح عطا کر دی تو میں تجھے غیلان کی بیٹی کے بارے میں راہنمائی کر دیتا ہوں کہ وہ چار سلوٹوں سے آتی ہے اور آٹھ سلوٹوں سے جاتی ہے یعنی خوب موٹی ہے اس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات سنی تو ارشاد فرمایا ایسے لوگ تمہارے پاس نہ آیا کریں۔
Umm Salama reported that she had a eunuch (as a slave) in her house. Allah's Messenger (may peace be upon him) was once in the house that he (the eunuch) said to the brother of Umm Salama: Abdullah b. Aba Umayya. If Allah grants you victory in Ta'if on the next day, I will show you the daughter of Ghailan for she has four folds (upon her body) on the front side of her stomach and eight folds on the back. Allah's Messenger (may peace be upon him) heard this and he said: Such (people) should not visit you.