صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1182

جس آدمی کو اکیلے عورت کے ساتھ دیکھا جائے اور وہ اس کی بیوی یا محرم ہو تو بد گمانی دور کرنے کے لئے اس کا یہ کہہ دنیا کہ یہ فلانہ ہے کے مستحب ہونے کے بیان میں

راوی: اسحاق بن ابراہیم , عبد بن حمید عبدالرزاق , معمر , زہری , علی بن حسین , صفیہ بن حیی

و حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ وَتَقَارَبَا فِي اللَّفْظِ قَالَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ حُيَيٍّ قَالَتْ کَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُعْتَکِفًا فَأَتَيْتُهُ أَزُورُهُ لَيْلًا فَحَدَّثْتُهُ ثُمَّ قُمْتُ لِأَنْقَلِبَ فَقَامَ مَعِيَ لِيَقْلِبَنِي وَکَانَ مَسْکَنُهَا فِي دَارِ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ فَمَرَّ رَجُلَانِ مِنْ الْأَنْصَارِ فَلَمَّا رَأَيَا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْرَعَا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی رِسْلِکُمَا إِنَّهَا صَفِيَّةُ بِنْتُ حُيَيٍّ فَقَالَا سُبْحَانَ اللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ إِنَّ الشَّيْطَانَ يَجْرِي مِنْ الْإِنْسَانِ مَجْرَی الدَّمِ وَإِنِّي خَشِيتُ أَنْ يَقْذِفَ فِي قُلُوبِکُمَا شَرًّا أَوْ قَالَ شَيْئًا

اسحاق بن ابراہیم، عبد بن حمید عبدالرزاق، معمر، زہری، علی بن حسین ام المومنین صفیہ بنت حیی رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم معتکف تھے میں رات کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ملاقات کرنے آئی تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے گفتگو کی پھر واپس لوٹنے کے لئے کھڑی ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ مجھے رخصت کرنے کے لئے اٹھے اور ان کی رہائش اسامہ بن زید کے گھر میں تھی دو انصاری آدمی گزرے جب انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو جلدی جلدی چلنے لگے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اپنی چال میں ہی چلو یہ صفیہ بنت حیی ہے انہوں نے عرض کیا سبحان اللہ اے اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا انسان کے اندر شیطان خون کی طرح چلتا ہے اور مجھے خوف ہوا کہ وہ تمہارے دلوں میں کوئی بری بات نہ ڈال دے یا اور کچھ فرمایا۔

Safiyya daughter of Huyyay (the wife of Allah's Apostle) reported that while Allah's Messenger (may peace be upon him) had been observing I'tikaf, I came to visit him one night and talked with him for some time. Then I stood up to go back and he (Allah's Apostle) also stood up with me in order to bid me good-bye. She was at that time residing in the house of Usama b. Zaid. The two persons from the Ansar happened to pass by him. When they saw Allah's Apostle (may peace be upon him), they began to walk swiftly. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said to them: Walk calmy, she is Safiyya daughter of Huyyay… Both of them said: Messenger, hallowed be Allah, we cannot conceive of being doubtful even in the remotest corners of our minds), whereupon He said: Satan circulates in the body of man like the circulation of blood and I was afraid lest it should instill any evil in your heart or anything.

یہ حدیث شیئر کریں