صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ سلام کرنے کا بیان ۔ حدیث 1180

اجنبی عورت کے ساتھ خلوت اور اس کے پاس جانے کی حرمت کے بیان میں

راوی: ہارون بن معروف , عبداللہ بن وہب , عمرو ابوطاہر عبداللہ بن وہب , عمرو بن حارث , بکر بن سوادہ عبداللہ عمرو بن عاص

حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مَعْرُوفٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي عَمْرٌو ح و حَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ أَنَّ بَکْرَ بْنَ سَوَادَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ جُبَيْرٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ حَدَّثَهُ أَنَّ نَفَرًا مِنْ بَنِي هَاشِمٍ دَخَلُوا عَلَی أَسْمَائَ بِنْتِ عُمَيْسٍ فَدَخَلَ أَبُو بَکْرٍ الصِّدِّيقُ وَهِيَ تَحْتَهُ يَوْمَئِذٍ فَرَآهُمْ فَکَرِهَ ذَلِکَ فَذَکَرَ ذَلِکَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ لَمْ أَرَ إِلَّا خَيْرًا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ اللَّهَ قَدْ بَرَّأَهَا مِنْ ذَلِکَ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی الْمِنْبَرِ فَقَالَ لَا يَدْخُلَنَّ رَجُلٌ بَعْدَ يَوْمِي هَذَا عَلَی مُغِيبَةٍ إِلَّا وَمَعَهُ رَجُلٌ أَوْ اثْنَانِ

ہارون بن معروف، عبداللہ بن وہب، عمرو ابوطاہر عبداللہ بن وہب، عمرو بن حارث، بکر بن سوادہ حضرت عبداللہ عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ بنی ہاشم میں سے چند آدمی اسماء بنت عمیس کے پاس گئے اتنے میں ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تشریف لے آئے اور یہ ان دنوں ان کے نکاح میں تھیں سیدنا صدیق اکبر نے انہیں دیکھا تو اس بات کو ناپسند کیا حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے پھر اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کیا مگر یہ بھی کہا کہ میں نے اس میں سوائے بھلائی و نیکی کے کوئی بات نہیں دیکھی پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منبر پر کھڑے ہو کر فرمایا کوئی آدمی آج کے دن کے بعد کسی عورت کے پاس اس کے خاوند کی غیر موجودگی میں نہ جائے ہاں اگر اس کے ساتھ ایک ایک دو آدمی ہوں تو پھر حرج نہیں۔

'Abdullah b. 'Amr. b. al-'As reported that some persons from Banu Hisham entered the house of Asma' daughter of 'Umais when Abu Bakr also entered (and she was at that time his wife). He (Abu Bakr) saw it and disapproved of it and he made a mention of that to Allah's Messenger (may peace be upon him) and said: I did not see but good only (in my wife). Thereupon Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Verily Allah has made her immune from all this. Then Allah's Messenger (may peace be upon him) stood on the pulpit and said: After this day no man should enter the house of another person in his absence, but only when he is accompanied by one person or two persons.

یہ حدیث شیئر کریں