پیدا ہونے والے بچے کی گھٹی دینے اور گھٹی دینے کے لئے کسی نیک آدمی کی طرف اٹھا کر لے جانے کے استحباب اور ولادت کے دن اس کا نام رکھنے کے جواز اور عبداللہ ابراہیم اور تمام انبیاء علیہ السلام کے نام پر نام رکھنے کے استحباب کے بیان میں ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شبیہ عبداللہ بن نمیر ہشام ابن عروہ عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا هِشَامٌ يَعْنِي ابْنَ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يُؤْتَی بِالصِّبْيَانِ فَيُبَرِّکُ عَلَيْهِمْ وَيُحَنِّکُهُمْ
ابوبکر بن ابی شبیہ عبداللہ بن نمیر ہشام ابن عروہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں بچے لائے جاتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کے لئے برکت کی دعا فرماتے اور انہیں گھٹی دیتے۔
'A'isha reported that the new-born infants were brought to Allah's Messenger (may peace be upon him). He blessed them and rubbed their palates with dates.