ابو القاسم کنیت رکھنے کی ممانعت اور ناموں میں سے جو نام مستحب ہیں ان کے بیان میں
راوی: محمد بن مثنی محمد بن بشار , محمد بن جعفر , شعبہ , قتادہ , سلام , جابر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی وَمُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ سَمِعْتُ قَتَادَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ وُلِدَ لَهُ غُلَامٌ فَأَرَادَ أَنْ يُسَمِّيَهُ مُحَمَّدًا فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَسَأَلَهُ فَقَالَ أَحْسَنَتْ الْأَنْصَارُ سَمُّوا بِاسْمِي وَلَا تَکْتَنُوا بِکُنْيَتِي
محمد بن مثنی محمد بن بشار، محمد بن جعفر، شعبہ، قتادہ، سلام، حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انصاری میں سے ایک آدمی کے ہاں بچہ پیدا ہوا اس کا نام محمد رکھنے کا ارادہ کیا تو اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہو کر پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انصار نے اچھا کیا میرے نام پر نام رکھو لیکن میری کنیت پر کنیت نہ رکھو۔
Jabir b. 'Abdullah reported that a child was born to a person from the Ansar and he made up his mind to give him the name of Muhammad. He came to Allah's Apostle (may peace be upon him) and, asked him (about it), whereupon he said: The Ansar have done well to give the name (to your children) after my name, but do nct give them the kunya after my kunya.