جاندار کی تصویر بنانے کی حرمت اور فرشتوں کا اس گھر میں داخل نہ ہونا جس گھر میں کتا اور تصویر وہ کا بیان میں ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , علی بن مسہر , سعید بن ابی عروبہ بن انس بن مالک , نفر بن انس بن مالک
و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُسْهِرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ عَنْ النَّضْرِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ ابْنِ عَبَّاسٍ فَجَعَلَ يُفْتِي وَلَا يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى سَأَلَهُ رَجُلٌ فَقَالَ إِنِّي رَجُلٌ أُصَوِّرُ هَذِهِ الصُّوَرَ فَقَالَ لَهُ ابْنُ عَبَّاسٍ ادْنُهْ فَدَنَا الرَّجُلُ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ صَوَّرَ صُورَةً فِي الدُّنْيَا كُلِّفَ أَنْ يَنْفُخَ فِيهَا الرُّوحَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَلَيْسَ بِنَافِخٍ
ابوبکر بن ابی شیبہ، علی بن مسہر، سعید بن ابی عروبہ بن انس بن مالک، حضرت نظر بن انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس بیٹھا تھا حضرت ابن عباس فتوی تو دیتے تھے اور یہ نہیں کہتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس طرح فرمایا ہے یہاں تک کہ ایک آدمی نے ان سے پوچھا کہ میں مصور ہوں تصویریں بناتا ہوں تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے اس آدمی سے فرمایا قریب ہو جا وہ آدمی قریب ہوگیا تو حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ جو آدمی دنیا میں تصویر بناتا ہے تو قیامت کے دن اسے اس بات پر مجبور کردیا جائے گا کہ اس تصویر میں روح پھونک اور وہ روح نہیں پھونک سکے گا۔
Anas b. Malik said: I was sitting with Ibn Ahbas when he gave religious verdicts but he did not say that it was Allah's Messenger (may peace be upon him) who had said that. However when a man said to him (Ibn 'Abbas): I am the painter of these pictures. Ibn 'Abbas said: I heard Allah's Messenger (may peace be upon him) as saying: He who painted pictures in the world would be compelled to breathe soal in them on the Day of Resurrection, but he would not be able to breathe soul (in them).