صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 1024

جاندار کی تصویر بنانے کی حرمت اور فرشتوں کا اس گھر میں داخل نہ ہونا جس گھر میں کتا اور تصویر وہ کا بیان میں ۔

راوی: زہیر بن حرب , اسماعیل بن ابراہیم , داؤود , عروہ , حمید بن عبدالرحمن , سعد بن ہشام , عائشہ

حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ دَاوُدَ عَنْ عَزْرَةَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ کَانَ لَنَا سِتْرٌ فِيهِ تِمْثَالُ طَائِرٍ وَکَانَ الدَّاخِلُ إِذَا دَخَلَ اسْتَقْبَلَهُ فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَوِّلِي هَذَا فَإِنِّي کُلَّمَا دَخَلْتُ فَرَأَيْتُهُ ذَکَرْتُ الدُّنْيَا قَالَتْ وَکَانَتْ لَنَا قَطِيفَةٌ کُنَّا نَقُولُ عَلَمُهَا حَرِيرٌ فَکُنَّا نَلْبَسُهَا

زہیر بن حرب، اسماعیل بن ابراہیم، داؤود، عروہ، حمید بن عبدالرحمن، سعد بن ہشام، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ہمارے پاس ایک پردہ تھا جس پر پرندوں کی تصویر بنی ہوئی تھی اور جب کوئی اندر داخل ہوتا تو یہ تصویریں اس کے سامنے ہوتیں(یعنی سب سے پہلے اس کی نظر تصویروں پر پڑتی) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا اس پردے کو نکال دو کیونکہ جب گھر میں داخل ہوتا ہوں اور ان تصویروں کو دیکھتا ہوں تو مجھے دنیا یاد آجاتی ہے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ہمارے پاس ایک چادر تھی جس پر نقش ونگار کو ہم ریشمی کہا کرتے تھے اور ہم اسے پہنا کرتے تھے۔

A'isha reported: We had a curtain with us which had portraits of birds upon it. Whenever a visitor came, he found them in front of him. Thereupon Allah's Messenger (may peace be upop him) said to me: Change them, for whenever I enter the room) I see them and it brings to my mind (the pleasures) of worldly life. She said: We had with us a sheet which had silk badges upon it and we used to wear it.

یہ حدیث شیئر کریں