صحیح مسلم ۔ جلد سوم ۔ لباس اور زینت کا بیان ۔ حدیث 1016

جاندار کی تصویر بنانے کی حرمت اور فرشتوں کا اس گھر میں داخل نہ ہونا جس گھر میں کتا اور تصویر وہ کا بیان میں ۔

راوی: حرملہ بن یحیی ابن وہب , یونس ابن شہاب , ابن سباق , ابن عباس , میمونہ

حَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَی أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ ابْنِ السَّبَّاقِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ قَالَ أَخْبَرَتْنِي مَيْمُونَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَصْبَحَ يَوْمًا وَاجِمًا فَقَالَتْ مَيْمُونَةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَقَدْ اسْتَنْکَرْتُ هَيْئَتَکَ مُنْذُ الْيَوْمِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ جِبْرِيلَ کَانَ وَعَدَنِي أَنْ يَلْقَانِي اللَّيْلَةَ فَلَمْ يَلْقَنِي أَمَ وَاللَّهِ مَا أَخْلَفَنِي قَالَ فَظَلَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَهُ ذَلِکَ عَلَی ذَلِکَ ثُمَّ وَقَعَ فِي نَفْسِهِ جِرْوُ کَلْبٍ تَحْتَ فُسْطَاطٍ لَنَا فَأَمَرَ بِهِ فَأُخْرِجَ ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِهِ مَائً فَنَضَحَ مَکَانَهُ فَلَمَّا أَمْسَی لَقِيَهُ جِبْرِيلُ فَقَالَ لَهُ قَدْ کُنْتَ وَعَدْتَنِي أَنْ تَلْقَانِي الْبَارِحَةَ قَالَ أَجَلْ وَلَکِنَّا لَا نَدْخُلُ بَيْتًا فِيهِ کَلْبٌ وَلَا صُورَةٌ فَأَصْبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ فَأَمَرَ بِقَتْلِ الْکِلَابِ حَتَّی إِنَّهُ يَأْمُرُ بِقَتْلِ کَلْبِ الْحَائِطِ الصَّغِيرِ وَيَتْرُکُ کَلْبَ الْحَائِطِ الْکَبِيرِ

حرملہ بن یحیی ابن وہب، یونس ابن شہاب، ابن سباق، ابن عباس، حضرت میمونہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک دن صبح کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش خاموش تھے میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول میں (صلی اللہ علیہ وسلم) آج صبح ہی سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے چہرہ اقدس میں تبدیلی دیکھ رہی ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آج رات مجھ سے ملنے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ مجھے ملے نہیں اللہ کی قسم انہوں نے کبھی وعدہ خلافی نہیں کی پھر سارا دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسی طرح رہے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں ایک کتے کے بچے کا خیال آیا جو کہ ہمارے بستر کے نیچے تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فوراً اس کو نکالنے کا حکم فرمایا پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ مبارک میں پانی لے کر اس جگہ پر چھڑک دیا جب شام ہوئی تو حضرت جبرائیل ملاقات کے لئے تشریف لے آئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جبرائیل سے فرمایا آپ نے گزشتہ رات مجھ سے ملنے کا وعدہ کیا تھا حضرت جبرائیل نے کہا ہاں لیکن ہم اس گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں کتا اور تصویریں ہوں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی دن صبح کو کتوں کو قتل کرنے کا حکم فرمایا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوٹے باغ کا کتا قتل کرنے کا حکم دے دیا اور بڑے باغ کے کتے کو چھوڑ دیا۔

Maimuna reported that one morning Allah's Messenger (may peace be upon him) was silent with grief. Maimuna said: Allah's Messenger, I find a change in your mood today. Allah's Messenger (may peace be upon him) said: Gabriel had promised me that he would meet me tonight, but he did not meet me. By Allah, he never broke his promises, and Allah's Messenger (may peace be upon him) spent the day in this sad (mood). Then it occurred to him that there had been a puppy under their cot. He commanded and it was turned out. He then took some water in his hand and sprinkled it at that place. When it was evening Gabriel met him and he said to him: you promised me that you would meet me the previous night. He said: Yes, but we do not enter a house in which there is a dog or a picture. Then on that very morning he commanded the killing of the dogs until he announced that the dog kept for the orchards should also be killed, but he spared the dog meant for the protection of extensive fields (or big gardens).

یہ حدیث شیئر کریں