صحیح مسلم ۔ جلد دوم ۔ روزوں کا بیان ۔ حدیث 99

جنبی ہونے کی حالت میں جس پر فجر طلوع ہو جائے تو اسکا روزہ درست ہے

راوی: یحیی بن یحیی , ایوب , قتیبہ , ابن حجر , ابن ایوب , اسماعیل بن جعفر , عبداللہ بن عبدالرحمان , ابن معمر بن حزم انصاری , ابوطوالہ , یونس , سیدہ عائشہ

حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَيُّوبَ وَقُتَيْبَةُ وَابْنُ حُجْرٍ قَالَ ابْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ أَخْبَرَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَهُوَ ابْنُ مَعْمَرِ بْنِ حَزْمٍ الْأَنْصَارِيُّ أَبُو طُوَالَةَ أَنَّ أَبَا يُونُسَ مَوْلَی عَائِشَةَ أَخْبَرَهُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا جَائَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَفْتِيهِ وَهِيَ تَسْمَعُ مِنْ وَرَائِ الْبَابِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تُدْرِکُنِي الصَّلَاةُ وَأَنَا جُنُبٌ أَفَأَصُومُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا تُدْرِکُنِي الصَّلَاةُ وَأَنَا جُنُبٌ فَأَصُومُ فَقَالَ لَسْتَ مِثْلَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ غَفَرَ اللَّهُ لَکَ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِکَ وَمَا تَأَخَّرَ فَقَالَ وَاللَّهِ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ أَکُونَ أَخْشَاکُمْ لِلَّهِ وَأَعْلَمَکُمْ بِمَا أَتَّقِي

یحیی بن یحیی، ایوب، قتیبہ، ابن حجر، ابن ایوب، اسماعیل بن جعفر، عبداللہ بن عبدالرحمن ، ابن معمر بن حزم انصاری، ابوطوالہ، یونس، سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ ایک آدمی نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں کوئی مسئلہ پوچھنے کے لئے آیا اور وہ دروازہ کے پیچھے سے سن رہی تھیں اس آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! جنبی حالت میں ہوتا ہوں کہ نماز کا وقت ہو جاتا ہے تو کیا میں اس وقت روزہ رکھ سکتا ہوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا میں بھی تو نماز کے وقت جنبی حالت میں اٹھتا ہوں تو میں بھی تو روزہ رکھتا ہوں تو اس آدمی نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! آپ ہماری طرح تو نہیں ہیں اللہ نے تو آپ کے اگلے پچھلے سارے گناہ معاف فرما دیئے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ کی قسم مجھے امید ہے کہ میں تم میں سب سے زیادہ اللہ سے ڈرنے والا ہوں اور میں تم میں سب سے زیادہ جانتا ہوں ان چیزوں کو جن سے بچنا چاہے۔

'A'isha reported that a person came to the Apottle of Allah (may peace be upon him) asking for a fatwa (religious verdict). She ('A'isha) had been overhearing it from behind the curtain. 'A'isha added that he (the person) had said: Messenger of Allah, (the time) of prayer overtakes me as I am in a state of junub; should I observe fast (in this state)? Upon this the Messenger of Allah (may peace be upon him) said: At times, the time of prayer overtakes me while I am in a state of junub, and I observe fast (in that very state), whereupon he said: Messenger of Allah, you are not like us Allah has pardoned all your sins, the previous ones and the later ones. Upon this he (the Holy Prophet) said: By Allah, I hope I am the most God-fearirg of you, and possess the best knowledge among you of those (things) against which I should guard.

یہ حدیث شیئر کریں