حالت احرام میں نکاح کی حرمت اور پیغام نکاح کی کراہت کے بیان میں
راوی: عبدالملک بن شعیب بن لیث , خالد بن یزید , سعید بن ابی ہلال , نبیہ بن وہب
حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ اللَّيْثِ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ جَدِّي حَدَّثَنِي خَالِدُ بْنُ يَزِيدَ حَدَّثَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي هِلَالٍ عَنْ نُبَيْهِ بْنِ وَهْبٍ أَنَّ عُمَرَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مَعْمَرٍ أَرَادَ أَنْ يُنْکِحَ ابْنَهُ طَلْحَةَ بِنْتَ شَيْبَةَ بْنِ جُبَيْرٍ فِي الْحَجِّ وَأَبَانُ بْنُ عُثْمَانَ يَوْمَئِذٍ أَمِيرُ الْحَاجِّ فَأَرْسَلَ إِلَی أَبَانٍ إِنِّي قَدْ أَرَدْتُ أَنْ أُنْکِحَ طَلْحَةَ بْنَ عُمَرَ فَأُحِبُّ أَنْ تَحْضُرَ ذَلِکَ فَقَالَ لَهُ أَبَانُ أَلَا أُرَاکَ عِرَاقِيًّا جَافِيًا إِنِّي سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ عَفَّانَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَنْکِحُ الْمُحْرِمُ
عبدالملک بن شعیب بن لیث، خالد بن یزید، سعید بن ابی ہلال، حضرت بنیہ بن وہب سے روایت ہے کہ عمر بن عبیداللہ بن معمر نے ارادہ کیا کہ وہ اپنے بیٹے کا نکاح ایام حج میں شیبہ بن جبیر کی بیٹی سے کرے اور ابان بن عثمان ان دنوں امیرالحجاج تھے تو عمر بن عبیداللہ نے ابان کی طرف پیغام بھیجا کہ میں نے طلحہ بن عمر کے نکاح کا ارادہ کیا ہے اور میں یہ پسند کرتا ہوں کہ آپ اس میں تشریف لائیں تو اسے ابان نے کہا کہ میں تجھے عراقی اور عقل سے خالی جانتا ہوں میں نے عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا وہ فرماتے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا حالت احرام میں نکاح نہ کرے۔
Nabaih b. Wahb reported that Umar b. 'Ubaidullah b. Ma'mar intended to marry his son Talha with the daughter of Shaiba b. Jubair during the Pilgrimage. Aban b. Uthman was at that time the Amir of Pilgrims. So he ('Umar b. Ubaidullah) sent someone (as a messenger) to Aban saying: I intend to marry Talha b. 'Umar and I earnestly desire you to be present there (in this ceremony of marriage). Aban said to him: I find you a block-headed 'Iraqi. I heard 'Uthman b. 'Affan say that Allah's Messenger (may peace be upon him) said: A Muhrim should not marry.