نکاح متعہ اور اس کے بیان میں کہ وہ جائز کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا پھر منسوخ کیا گیا اور پھر قیامت تک کے لئے اس کی حرمت باقی کی گئی ۔
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , عبیداللہ , ابن شہاب , حسن , عبداللہ , محمد بن علی , علی
و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ الْحَسَنِ وَعَبْدِ اللَّهِ ابْنَيْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ عَنْ أَبِيهِمَا عَنْ عَلِيٍّ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ يُلَيِّنُ فِي مُتْعَةِ النِّسَائِ فَقَالَ مَهْلًا يَا ابْنَ عَبَّاسٍ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْهَا يَوْمَ خَيْبَرَ وَعَنْ لُحُومِ الْحُمُرِ الْإِنْسِيَّةِ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبیداللہ، ابن شہاب، حسن، عبد اللہ، محمد بن علی، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کو عورتوں کے متعہ میں نرمی کرتے ہوئے سنا تو فرمایا ٹھہر جاؤ اے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے غزوہ خیبر کے دن منع فرمایا اور پالتو گدھوں کے گوشت سے بھی۔
'Ali (Allah be pleased with him) heard that Ibn Abbas (Allah be pleased with them) gave some relaxation in connection with the contracting of temporary marriage, whereupon he said: Don't be hasty (in your religious verdict), Ibn 'Abbas, for Allah's Messenger (may peace be upon him) on the Day of Khaibar prohibited for ever the doing of it and eating of the flesh of domestic asses.